26 اپریل 2025 - 18:31
شہید رجائی بندرگاہ کی حدود میں دھماکے کی تازہ ترین خبریں

بندرعباس کے قریب واقع شہید رجائی بندرگاہ میں خوفناک دھماکہ ہؤا، دھماکے کی شدت اتنی تھی کہ بندرعباس اور جزیرہ قشم میں اس کی آواز واضح طور پر سنی گئی۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، صوبہ ہرمزگان کی بندرگاہوں کے بحری امور کے معاون سربراہ جناب مکی زادہ نے کہا کہ شہید رجائی بندرگاہ کی ایک جیٹی پر ہؤا اور آگ بجھانے کا عمل جاری ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے ہلال احمر نے سات امدادی اور ریسکیو ٹیمیں علاقے میں روانہ کی ہیں، جبکہ ملکی ایمرجنسی کے ادارے نے دو ایمبولینس علاقے میں تعینات کئے ہیں۔

ایران کی قومی پٹرولیم ریفائننگ اینڈ ڈسٹری بیوشن کمپنی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس دھماکے کا ریفائنریوں اور ایندھن کے ذخائر، ڈسٹربیوشن نیٹ ورک اور تیل کی پائپ لائنوں سے کوئی تعلق نہیں ہے اور بندرعباس کی حدود میں متعلقہ تنصیبات اپنے فرائض معمول کے مطابق سر انجام دے رہے ہیں؛ اور متاثرہ کارکنوں کے لئے امدادی کاروائیوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

ہرمزگان کے کرائسز مینجمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل مہرداد حسن زادہ نے بھی کہا: ہم نے اس سے قبل شہید رجائی بندرگاہ کے بعض حفاظتی تدابیر کے سلسلے میں خبردار کیا گیا تھا۔ اس وقت آگ بجھانے کی کاروائیاں جاری ہیں۔

ادھر اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر داخلہ بندرعباس کے دورے پر ہیں۔

انھوں نے متاثرہ علاقے کے دورے سے قبل ہرمزگان کے گورنر محمد عاشوری سے ٹیلی فون پر بات چیت کی اور واقعے کے عوامل و اسباب کے بارے میں تحقیقات کی ہدایت دی۔

ایران کسٹمز نے اعلان کیا کہ شہید رجائی بندرگاہ سے سامان سے لدے ہوئے ٹرکوں کی واپسی میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ دھماکہ کسٹمز کی عمارت سے دو کلومیٹر کے فاصلے پر ہؤا اور کسٹمز کے کارکنوں کو کسی قسم کے جانی نقصان پہنچنے کی رپورٹ نہیں ملی۔

ملک کے کرائسز مینجمنٹ کے محکمے کے ترجمان نے ابتدائی اطلاعات کی بنیاد پر کہا کہ دھماکے کا سبب ایک کنٹینر تھا جس میں کیمیاوی مواد رکھا ہؤا تھا؛ یہ ایک غیر متوقعہ حادثہ تھا اور اس سلسلے میں تحقیقات کی راہ میں کوئی پیچیدگی نہیں ہے۔ حادثے کے اسباب کا جائزہ لیا جا رہا ہے، آگ بجھانے کا سلسلہ بھی جاری ہے، ہم بہت جلد حادثے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کی صحیح تعداد کا اعلان کریں گے۔

انھوں نے کہا: حفاظتی ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف تادیبی کاروائی ہوگی۔

ہرمزگان کے گورنر نے کہا اس طرح کے حادثات رونما ہوتے رہے ہیں۔ ہم بحران پر قابو پانے کے لئے سب میدان میں موجود ہیں؛ اسپتالوں کو الرٹ کیا گیا ہے، بحریہ کی فورسز بھی آگ بجھانے اور امداد پہنچانے کے لئے میدان میں آئی ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha